فرانسیسی حکومت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے عدالتی فیصلوں میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے، ایران کی وزارت خارجہ کا بیان

تہران (ارنا) ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ فرانس کے انسانی حقوق کے معاملے میں بے عملی اور دوغلے رویے کی واضح مثال غزہ میں نسل کشی ہے اور دوسری طرف وہ ایران کے دشمن دہشت گردوں کے لیے محفوظ ہے، لہذا اسے ایران کے عدالتی فیصلوں میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ارنا کے فارن پالیسی رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران میں قید دو فرانسیسی شہریوں کے بارے میں فرانس کی وزارت خارجہ کے حالیہ بیان کے بارے میں کہا کہ ہم اس طرح کی غیر پیشہ ورانہ مداخلت جو نامناسب  اور جھوٹے حوالوں کا سہارا لیتے ہیں، کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

کنعانی نے کہا کہ فرانسیسی وزارت خارجہ کے بیان میں جن لوگوں کا ذکر ہے انہیں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے اور فرانسیسی حکومت ان کے جرائم سے بخوبی واقف ہے، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ فرانسیسی وزارت خارجہ کے بیان میں غلط الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے جو مسائل کو حل کرنے میں مددگار نہیں ہے.

انہوں نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ آزاد ہے اور اس کے عدالتی فیصلوں کا احترام اور پابندی لازم ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی حکومت انسانی حقوق کے مسائل میں دوغلا رویہ رکھتی ہے جو کہ غزہ کی نسل کشی کے معاملے میں اس کی بے عملی کی واضح مثال ہے اور دوسری طرف وہ بدنام زمانہ ایران مخالف دہشت گردوں کے لیے محفوظ ہے، اسے اسلامی جمہوریہ ایران کے عدالتی فیصلوں میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔

کنعانی نے کہا کہ ہم فرانسیسی وزارت خارجہ کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ایسے بیانات کا سہارا لینے اور سفارتی آداب سے ہٹ کر الفاظ استعمال کرنے سے گریز کرے، جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات اور ایرانیوں کی رائے عامہ پر منفی اثرات مرتب ہوں۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .